ذِکرِ حسنین رضی اللہ عنہما
----------------------------------------
دوشِ نبیؐ ؐکے شاہسواروں کی بات کر
کون و مکاں کے راج دُلاروں کی بات کر
جن کے لیے ہیں کوثر و تسنِیم موجزن
اُن تشنہ کام بادہ گُساروں کی بات کر
خُلدِ بریں ہے جن کے تقدُّس کی سیرگاہ
اُن خُوں میں غرق غرق نِگاروں کی بات کر
کلیوں پر کیا گزر گئی پُھولوں کو کیا ہوا
گلزارِ فاطمہؓ کی بہاروں کی بات کر
جِن کے نَفس
نَفس میں تھے قُرآں کُھلے ہوئے
اُن کربلا کے سِینہ فگاروں کی بات کر
شِمرِ لعیں کا ذکر نہ کر میرے سامنے
شیرِخُدا کے مرگ شِعاروں کی بات کر
(حضرت شاہ صاحب نے اپنے اجدادِکرام کو یہ ہدیہ عقیدت سنہ 1954-56 کے دور ان میں کسی وقت پیش کیا تھا۔اسی زمانے میں آپ روزنامہ نوائے وقت لاہور سے بھی وابستہ رہے تھے)
بہ شکریہ : میاں رضوان نفیس
صاحب
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں