meta property="og:image" content="https://khabarbay.blogspot.com/path-to-your-image.jpg/meta>. خبربے: ڈیجیٹل میڈیا کی مختصرتاریخ؛ کب ،کیا انقلاب برپا ہوا؟

Empowering Through Media Literacy

ڈیجیٹل میڈیا کی مختصرتاریخ؛ کب ،کیا انقلاب برپا ہوا؟

 


امتیازاحمدوریاہ

ڈیجیٹل میڈیا کی تاریخ دراصل  تکنیکی ترقی اور ثقافتی تبدیلیوں کا ایک متحرک بیانیہ ہے  اور یہ اس امر کی  عکاس ہے کہ  ہم  اس جدید دور میں کس طرح  آپس میں  بات چیت کرتے ہیں ،ہمارے ابلاغ  کے مقبول عام طریقے کیا ہیں؟ ہم  ڈیجیٹل میڈیا سے کیسے اور کیا کچھ  سیکھتے ہیں اور خود کو کیا تفریح فراہم کرتے ہیں۔ڈیجیٹل میڈیا کی دل چسپ  تاریخ کئی دہائیوں پر محیط ہے ۔ انفارمیشن  ٹیکنالوجی  کے شعبے کی تکنیکی ترقی اور لوگوں کے اطلاعات معلومات  کی تخلیق  کے طریق کار اس کے اہم عناصر ہیں۔ نیز لوگ ڈیجیٹل ذرائع  پر  اپنے تخلیقی  مواد  کا   کیونکر باہمی اشتراک کرتے  اور انھیں استعمال  میں لاتے ہیں۔ اس تمام عمل میں وقت کے دھارے کے ساتھ نت روز  تبدیلیاں  رونما ہوئی  ہیں اور  ہنوز  یہ سلسلہ جاری  ہے۔ یہاں ڈیجیٹل میڈیا کے ارتقاء کے  اہم سنگ ہائے  میل کا ایک  طائرانہ جائزہ پیش کیا جاتا ہے:

 ڈیجیٹل میڈیا کا آغاز (1940ء  سے1960 ء تک )

1940ء کے عشرے میں  کمپیوٹرز کی ایجاد کے ساتھ  ڈیجیٹل میڈیا  کا  آغاز ہوا ۔اس دور میں  الیکٹرانک کمپیوٹرز ایجاد ہوئے ، جیسے ای این آئی اے سی   (ENIAC )نے ڈیجیٹل معلومات کی پروسیسنگ اور اسٹوریج کو قابل بنا کر ڈیجیٹل میڈیا کی  بنیاد رکھی۔1950ء کی دہائی میں  مین فریم کمپیوٹرز  تیار ہوئے ۔ کاروباری اداروں اور  جامعات نے ڈیٹا پروسیسنگ اور تحقیق کے لیے مین فریم کمپیوٹرز کا استعمال شروع کیا ۔ یہ  ڈیجیٹل ڈیٹا اسٹوریج اور  وہاں  سے  اس کے استعمال  کی بھی ابتدا تھی۔

1960ء کی دہائی میں  انٹرنیٹ  کا تصور اُبھرا اور  کمپیوٹرز کے عالمی نیٹ ورک کا تصور پیدا ہوا ، جس کے نتیجے میں امریکا  کے محکمہ دفاع ( پینٹاگان) نے  'آرپانیٹ' کو ترقی دی اور یہی آرپا نیٹ  موجودہ انٹرنیٹ کا پیش خیمہ ثابت ہوا تھا۔

 شخصی  کمپیوٹنگ کا ظہور ( 1970-1980 )

1970ء کی دہائی میں    مائکروپروسیسرز کی ایجاد نے ذاتی کمپیوٹرز (پی سی)  کی تیاری   کو ممکن بنا دیا۔

- ابتدائی پرسنل کمپیوٹرز: الٹیئر 8800 اور ایپل 1 جیسے کمپیوٹرز کے اجراء نے  شخصی کمپیوٹنگ کا آغاز کیا۔1980ء کی دہائی میں  شخصی  کمپیوٹروں  کا  انقلاب برپا ہوا۔ امریکی کمپنیوں  آئی بی ایم نے  پی سی اور ایپل نے میکنتوش  متعارف کرایا اور اس طرح انھوں  نے کمپیوٹر کو  عوام  الناس کے لیے قابل رسائی بنا کر ڈیجیٹل  دنیا میں ایک    انقلاب برپا کر دیا۔

- ڈیجیٹل میڈیا فارمیٹس: آڈیو اور ڈیٹا اسٹوریج کے لیے سی ڈی جیسے ڈیجیٹل میڈیا فارمیٹس کی ترقی ہوئی۔

- ڈیسک ٹاپ پبلشنگ: ایڈوب پیج میکر اور آلڈس پیج میکر جیسے سافٹ ویئر نے ڈیسک ٹاپ پبلشنگ کو فعال کیا ، جس سے میڈیا کی تیاری اور تقسیم کا طریقہ یکسر تبدیل ہو کر رہ  گیا۔

 انٹرنیٹ کا عروج (1990 کی دہائی)

1990 کی دہائی کے اوائل میں   ٹم برنرز، لی کی ورلڈ وائڈ ویب کی ایجاد اور موزیک جیسے ویب براؤزرز کی ترقی نے انٹرنیٹ کو وسیع تر سامعین و صارفین  کے لیے قابل رسائی بنا دیا۔

- ای میل اور ابتدائی ویب  گاہیں: برقی مراسلت  کے لیے ای میل ایک مقبول  ابلاغی  آلہ بن گئی ، اور ابتدائی ویب  گاہوں کا  ظہور ہوا ۔انھوں نے اطلاعات و معلومات     فراہم کرنے  کے علاوہ  تجارتی خدمات مہیا کرنے کا آغاز کیا۔1990 کی دہائی کے آخر میں  ڈاٹ کام  کو عروج حاصل ہوا ۔ انٹرنیٹ   کی خدمات مہیا کرنے  والی کمپنیوں اور اس  پر  خدمات کی تیز رفتار ترقی نے ڈیجیٹل میڈیا  کے منصوبوں میں نمایاں سرمایہ کاری کے  دروازے کھولے اور اس کے ساتھ ڈاٹ کام  نے روزافزوں ترقی کی۔

- سرچ انجن: یاہو اور گوگل جیسے سرچ انجنوں کی ترقی نے انٹرنیٹ پر معلومات کی بازیافت  کے عمل  کو تیز رفتار بنا دیا۔

- ڈیجیٹل وِڈیو اور موسیقی: ڈیجیٹل وِڈیو (مثال کے طور پر، ایم پی ای جی) اور ڈیجیٹل میوزک (مثال کے طور پر، ایم پی 3) فارمیٹس کی آمد نے میڈیا مواد کو استعمال کرنے کے طریقے کو تبدیل کردیا۔

 توسیع اور جدت طرازی (2000ء کی دہائی)

2000 ء کے عشرے  کے اوائل  میں  سوشل میڈیا کے  فرینڈسٹر، مائی اسپیس، فیس بک، اور لنکڈ ان جیسے پلیٹ فارم اُبھرے۔ انھوں نے لوگوں کے آن لائن روابطہ  استوار کرنے اور معلومات کے اشتراک کے طریقوں میں نمایاں  تبدیلی  لائی ۔

- اسٹریمنگ میڈیا: براڈ بینڈ انٹرنیٹ کے عروج نے یوٹیوب اور نیٹ فلیکس جیسی اسٹریمنگ میڈیا سروسز کو فعال کیا ، جس نے وِڈیو کی کھپت میں انقلاب برپا کیا۔

- موبائل کمپیوٹنگ: اسمارٹ فونز کے پھیلاؤ اور سنہ 2007 ء میں آئی فون کے تعارف نے موبائل کمپیوٹنگ کو مرکزی دھارے میں شامل کیا ، جس سے موبائل ایپس اور موبائل دوست ویب سائٹس کی ترقی ہوئی۔

2000 ءکی دہائی کے آخر میں  ویب  2۔0 متعارف ہوئی۔ باہمی تعامل  اور صارف کے ذریعے تیار کردہ مواد کی طرف منتقلی نے ویب 2۔0 کی ترقی میں نمایاں مدد دی ۔اس کی بدولت  بلاگز ، ویکیز ( وکی پیڈیا وغیرہ )  اور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس  نے مسلسل مقبولیت حاصل کی ہے۔

- کلاؤڈ کمپیوٹنگ: ایمیزون ویب سروسز (اے ڈبلیو ایس) اور گوگل کلاؤڈ پلیٹ فارم جیسی کلاؤڈ کمپیوٹنگ سروسز کے عروج نے ڈیجیٹل میڈیا کی اسکیل ایبل اسٹوریج اور پروسیسنگ کو ممکن بنایا۔

 جدید دور (2010ء تا حال)

2010ء کے عشرے کے اوائل  میں   سوشل میڈیا کا غلبہ  شروع ہوا۔ انسٹاگرام ، ٹویٹر اور اسنیپ چیٹ جیسے پلیٹ فارم ڈیجیٹل میڈیا کا لازمی حصہ بن گئے  اور اس  کے   مواد کے تخلیق کاروں نے  نمایاں  اثرورسو خ حاصل کیا اور  ان کی انفلوئنسرز  کے طور پر   الگ سے ایک پہچان بنی۔ ان میں میڈیا ، انفوٹینمنٹ  اور سیاست کی دنیا  کی  نمایاں عالمی  شخصیات شامل ہیں۔

- اسٹریمنگ سروسز: موسیقی (مثال کے طور پر، اسپوٹیفائی ) اور وِڈیو (مثال کے طور پر، نیٹ فلیکس، ہولو) کے لیے اسٹریمنگ خدمات کی ترقی نے میڈیا کی کھپت کی عادات کو نئی شکل دی ہے۔

- بڑا  ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت: بڑے ڈیٹا  کے تجزیوں اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) میں پیش رفت نے ڈیجیٹل مارکیٹنگ، ذاتی مواد کی فراہمی، اور میڈیا پروڈکشن کے عمل  کو تبدیل کردیا ہے۔

2020ء  کے رواں  عشرے  کے گذشتہ چار برس کے دوران میں  وڈیو کی مختصر شکلوں   کو قبولیت عامہ ملی ہے اور یوٹیوب  کے علاوہ  ٹک ٹاک اور انسٹاگرام ریلز جیسے پلیٹ فارمز کے عروج نے مختصر شکل کے وِڈیو مواد کو مقبول بنایا ہے۔

ورچوئل اور آگمنٹڈ رئیلٹی: وی آر اور اے آر ٹیکنالوجیز  کو  گیمنگ، تعلیم اور مارکیٹنگ میں وسیع پیمانے پر اپنایا جارہا ہے۔

- بلاک چین اور این ایف ٹی: بلاک چین ٹیکنالوجی اور نان فنجیبل ٹوکن (این ایف ٹی) نے ڈیجیٹل میڈیا اثاثوں کی ملکیت اور مونیٹائزکرنے کے نئے طریقے متعارف کرائے ہیں۔این ایف ٹی دراصل   مواد کی شکل میں کسی ڈیجیٹل اثاثے کا  ڈیجیٹل سرٹی فکیٹ ہے۔

- ریموٹ  کام اور تعلیم: کووِڈ 19  کے وبائی مرض  کے دوران میں   ریموٹ  کام  ( دفتر سے دور گھر سے کام) اور آن لائن  تعلیم وتدریس  کے لیے ڈیجیٹل  آلات  کو اپنانے کے عمل  میں تیزی  آئی تھی ، جس سے ڈیجیٹل میڈیا  روزمرہ کی زندگی کا لازمی جزو بن چکا ہے۔

 ڈیجیٹل میڈیا میں اہم پیش رفت

1۔ مواد کی  تخلیق کے اوزار: گرافک ڈیزائن ، وِڈیو ایڈیٹنگ ، اور میوزک پروڈکشن کے لیے اعلیٰ درجے کے سافٹ ویئر کی ترقی نے مواد کی تخلیق کو جمہوری بنایا ہے۔

2۔ سوشل نیٹ ورکنگ: سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے بڑے پیمانے پر  اشتراک  اور ڈیجیٹل مواد کے وائرل پھیلاؤ کو ممکن بنایا ہے۔

3۔ ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ:  اہدافی  ڈیجیٹل اشتہار بازی  کے عروج نے میڈیا اور ایڈورٹائزنگ کی صنعتوں کو تبدیل کردیا ہے۔

4۔ ای کامرس: ای کامرس پلیٹ فارمز کے ساتھ ڈیجیٹل میڈیا کے انضمام نے آن لائن  خریداری کے تجربات  کو تقویت دی ہے۔

 مستقبل کے رجحانات

- اے آئی اور مشین لرننگ: مصنوعی ذہانت میں مسلسل پیش رفت ذاتی مواد، پیشین گوئی کے تجزیات اور خودکار میڈیا کی پیداوار کو مزید بڑھائے گی۔

- میٹاورس: ایک مجازی مشترکہ جگہ میٹاورس  کا تصور   تقویت حاصل کر  رہا ہے اور یہ  ڈیجیٹل تعامل اور میڈیا کی کھپت کو از سرنو  بیان کرسکتا ہے۔

پائیدار طرزِ عمل: پائیداری پر  توجہ زیادہ ماحول دوست ڈیجیٹل میڈیا کے طریقوں اور ٹیکنالوجیوں  کی ترقی و تخلیق کا  سبب  بن سکتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

فیچرپوسٹ

رامی عبدالرحمٰن: عالمی میڈیا کو شام میں رونما ہونے والے واقعات سے باخبر رکھنے والا فعال کردار

‏ امتیازاحمد وریاہ ‏ ‏ ‏ ‏  ‏ ‏اگر آپ   شام میں گذشتہ تیرہ سال سے جاری خانہ جنگی کی وقائع نگاری کررہے ہیں   ، وہاں  رونما ہونے والے   تشدد...

مقبول تحریریں