meta property="og:image" content="https://khabarbay.blogspot.com/path-to-your-image.jpg/meta>. خبربے: بی جمہوریت تو آنے کی نہیں!

Empowering Through Media Literacy

بی جمہوریت تو آنے کی نہیں!

 


امتياز احمدوریاہ

پاکستان میں گذشتہ چند ماہ سے جوکچھ ہو   رہا ہے، وہ ساری دنیا دیکھ رہی ہے، دنیا میں ہمارا تماشا لگا ہوا ہے۔ حکومت کے فیصلے ہوں یا عدالت کے، ان سے کوئی بڑی جوہری تبدیلی رونما ہو جائے گی، سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔جب تک ہم قومی سوچ نہیں اپناتے، قومی مفاد کو ذاتی مفادات پر ترجیح نہیں دیتے، اپنی ترجیحات کو تبدیل نہیں کرتے،کچھ بھی بدلنے کا نہیں۔بس  یہ  بات  ہمیشہ  کے لیے پلے باندھ لیجیے کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت آنے کی نہیں  کہ ہمارے مزاج شریف ہی جمہوری نہیں۔یہ جو  ہر دو چار سال کے بعد الیکشن الیکشن کا  کھیل  ہوتا ہے۔ ان میں کون سے کھلاڑی فاتح ٹھہرتے ہیں۔وہ جو گذشتہ 75 سال سے ہمارے حکمران ہیں، ان کی آل اولاد ہے ۔اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کار ہیں ۔ پہلے یہ لوگ انگریز سرکار کے حاشیہ نشین اور ٹوڈی تھے۔ انگریز چلا گیا تو گندمی رنگت والے   اپنے جانشین   ٹوڈیوں کو ہم پر حکمرانی کے لیے چھوڑ گیا ۔ ان سیاست دانوں کا مطمح نظر محض کرسی ہے۔ اقتدار ہے، افتادگانِ خاک پر حکمرانی ہے ۔انھیں اس سے کچھ فرق نہیں پڑتا کہ مہنگائی کے بوجھ تلے کون بلبلا  رہا  ہے یا  کون  ادھ موا ہو کر  جان کنی کے عالم میں   ہے ۔کوئی مہنگائی سے مرتا ہے یا بجلی کے بلوں  کی زد میں آتا ہے یا پٹرول اور اشیائے ضروریہ کی ہوش ربا قیمتوں سے دم  توڑتا ہے،انھیں  اس کی کوئی فکر نہیں۔ ان کے روّیوں کو اگر آپ نے دیکھنا ہے تو ان کے ڈیروں پر یا دفاتر میں عام لوگوں   سے  روا رکھے جانے  والے  توہین آمیز سلوک کو ملاحظہ کیجیے۔ ان کے رویوں کو دیکھیے، کس طرح یہ تحقير آمیز انداز میں اپنے ہی جیسے مگر  عام انسانوں سے پیش آتے ہیں ۔ہمیں تو ان سے کسی خیر کی توقع نہیں، آپ اگر ان پر تکیہ کیے بیٹھے ہیں،ان سے کوئی توقع لگائے بیٹھے ہیں   توآپ کی مرضی ۔ ہمارے یہاں جو دیسی  ساختہ چی گویرے     ہوتے  ہیں   اور موقع بہ موقع    لینن  اور اسٹالن   ایسے انقلابی لیڈر بننے کی کوشش  کرتے  ہیں، انھوں نے کیا کایا کلپ کرنی ہے، پورے ملک میں  انقلاب کیا  برپا  کرناہے جو اپنی  ذاتی زندگیوں ہی  میں  کوئی انقلاب  نہیں لاسکے  ہیں۔ان کا رہن سہن ، طرزِ زندگی تو ملاحظہ کیجیے۔ انقلابی ایسے ہوتے ہیں کیا؟

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

فیچرپوسٹ

رامی عبدالرحمٰن: عالمی میڈیا کو شام میں رونما ہونے والے واقعات سے باخبر رکھنے والا فعال کردار

‏ امتیازاحمد وریاہ ‏ ‏ ‏ ‏  ‏ ‏اگر آپ   شام میں گذشتہ تیرہ سال سے جاری خانہ جنگی کی وقائع نگاری کررہے ہیں   ، وہاں  رونما ہونے والے   تشدد...

مقبول تحریریں