Ø AI
has authored this satirical poem on Pakistani politics. Here is what AI produced:
Pakistani politics is a game of thrones
Where the players are kings, queens, and drones
They fight for power, wealth, and fame
But they don't care about the people's pain
They make promises, alliances, and deals
But they break them as soon as they feel
That they can gain more by switching sides
Or by spreading lies and creating divides
They claim to be champions of democracy
But they act like dictators and aristocracy
They manipulate the media and the courts
And they silence the voices of dissent and reports
They blame each other for the country's woes
But they are all part of the same status quo
They are the puppets of foreign masters
And they are the cause of the nation's disasters
پاکستانی
سیاست تخت و اقتدار کا اِک کھیل ہے
جہاں
کھلاڑی بادشاہ ، ملکہ ، اور ماتر ہیں
وہ
طاقت ، دولت ، اور شہرت کے لیے لڑتے ہیں
لیکن
وہ عوام کے درد کی پروا نہیں کرتے
-------
وہ
وعدے ، اتحاد ، اور معاہدے کرتے ہیں
لیکن
وہ انھیں توڑ دیتے ہیں جیسے ہی وہ محسوس کرتے ہیں
کہ
وہ طرف بدل کر زیادہ فائدہ حاصل کر سکتے ہیں
یا
جھوٹ اور فرقہ واریت پھیلا کر
------
وہ
جمہوریت کی دلیل دیتے ہیں
لیکن
وہ آمرانہ انداز اور اشرافیہ کی طرح کام کرتے ہیں
وہ
میڈیا اور عدالتوں کو تحریک کرتے ہیں
اور
وہ اختلاف اور رپورٹوں کی آوازوں کو خاموش کرتے ہیں
--------
وہ
ایک دوسرے کو ملک کے مصائب کا ذمے دار ٹھہراتے ہیں
لیکن
وہ سب ایک ہی حالت کا حصہ ہیں
وہ
غیر ملکی سامراج کے کٹھ پتلی ہیں
اور
وہ قوم کے لیے آفات و بلیات کا سبب ہیں
اب دوسری نظم ملاحظہ کیجیے۔ یہ چیٹ جی پی ٹی کی
تخلیق کردہ ہے:
In the land
of the pure, so they say,
Politics
dances in a peculiar way,
Where
leaders vie for power and fame,
Playing a
never-ending, twisted game.
In
Islamabad's corridors of power,
Schemes are
hatched by the hour,
Promises
made, alliances formed,
While the
common man's voice is scorned.
The rulers
sit in their ivory towers,
Counting
their wealth by the hours,
Ignoring the
cries of the poor,
As they
revel in luxury galore.
Corruption
thrives in every nook,
Like a
disease in an open book,
Bribes and
kickbacks, the norm of the day,
While
justice and honesty are led astray.
The media
sings a different tune,
Swayed by
agendas, like a puppet on a spoon,
Spreading
propaganda, twisting the truth,
Feeding the
masses with lies, uncouth.
But amidst
this chaos, there's a glimmer of hope,
A silent
revolution, a way to cope,
For the
people have the power to change,
To demand
accountability, to rearrange.
So, let's
rise up, oh people of the land,
And
together, let us take a stand,
Against the
corruption, the greed, the lies,
For a better
future, under the Pakistani skies.
پاک سرزمین کے نام ، یوں کہتے ہیں
سیاست ایک عجیب طرح سے ناچتی ہے
جہاں رہنماؤں کی طاقت اور شہرت کی کوشش ہوتی ہے
ایک کبھی ختم نہ ہونے والا ، مڑا ہوا کھیل کھیلتے
ہیں
-----------
اسلام آباد کی اقتدار کی راہ داریوں میں
ہر گھنٹے سازشیں پیدا ہوتی ہیں
وعدے کیے جاتے ہیں ، اتحاد بنائے جاتے ہیں
جبکہ عام آدمی کی آواز کو نظرانداز کیا جاتا ہے
---------
حاکمان اپنے کانچ کے محلوں میں بیٹھے ہوتے ہیں
گھنٹوں کے حساب سے اپنی دولت گنتے ہیں
غریبوں کی چیخوں کو نظرانداز کرتے ہیں
جبکہ وہ خود عیش و عشرت میں مست ہوتے ہیں ۔
--------------
رشوت خوری ہر کونے میں پھیلی ہوئی ہے
ایک کھلی کتاب میں، ایک بیماری کی طرح
رشوت اور کمیشن ، دن کا معمول ہے
جبکہ انصاف اور ایمانداری کو گمراہ کیا جاتا ہے
------------
میڈیا ایک مختلف راگ الاپتا ہے
ایجنڈوں سے متاثر ہوکر ، ایک چمچے پر کٹھ پتلی کی
طرح
پروپیگنڈا پھیلاتا ہے ، حقیقت کو مروڑتا ہے ،
جہل کے ساتھ جھوٹے ، بے ہودہ کو کھلاتا ہے
--------
لیکن اس افراتفری کے بیچ ، ایک امید کی کرن ہے
ایک خاموش انقلاب ، نمٹنے کا ایک طریقہ
کیونکہ لوگوں کے پاس تبدیلی لانے کی طاقت ہے
ذمہ داری کا مطالبہ کرنے کے لیے، نظم دوبارہ ترتیب دینے کے لیے
----------
تو آئیے اٹھیں ، اے پاک سرزمین کے لوگو
اور ساتھ مل کر ، ہم ایک مؤقف لیں
رشوت خوری ، لالچ ، جھوٹ کے خلاف ،
ایک بہتر مستقبل کے لیے ، پاکستانی آسمانوں کے نیچے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں