اس کا یہ نیا ٹول ابھی تک عوامی طور پر دستیاب نہیں ہے۔ اوپن اے آئی کے اعلیٰ انتظامی افسر ( سی ای او )سام آلٹ مین نے بتایا کہ کمپنی آزمائشی مرحلے میں "محدود تعداد میں تخلیق کاروں کو اس ٹول تک رسائی کی پیش کش کر رہی ہے"۔
انھوں نے صارفین کو "ایکس" پر وِڈیو کی تیاری کے لیے اشارے تجویز کرنے کی دعوت بھی دی ، اور پھر فوری طور پر اسی پلیٹ فارم پر نتائج پوسٹ کیے ہیں۔ ان میں ایک پہاڑ پر پوڈ کاسٹ کرتے ہوئے دو سنہرے کھوجیوں کی وِڈیو ز شامل تھیں اور ایک "نصف بطخ اور نصف اژدھا ''کی وڈیو ہے جو غروب آفتاب کے دوران میں پرواز کرتا ہے ۔اس کی پشت پر مہم جو کے لباس میں ملبوس چوہے کی طرح کا جانور ہیمسٹر ہوتا ہے۔
کیا ''سورا'' فی الواقع مصنوعی ذہانت ( اے آئی ) کے دوسرے ٹولز (آلات) سے مختلف ہے؟سورا مارکیٹ میں پہلی ٹیکسٹ ٹو وِڈیو اے آئی ایپلی کیشن نہیں ۔ گوگل، میٹا اور اسٹارٹ اپ رن وے ایم ایل ان کمپنیوں میں شامل ہیں جو پہلے ہی اسی طرح کی ٹیکنالوجی کو متعارف کراچکی ہیں اور اس کا مظاہرہ کرچکی ہیں لیکن اوپن اے آئی کی جانب سے دکھائی جانے والی اعلیٰ معیار کی وِڈیو ز نے مبصرین کو حیران کردیا جبکہ انھوں نے اس کے اخلاقی اور سماجی مضمرات کے بارے میں اپنے خدشات کا بھی اظہار کیا ہے۔
آزمائشی جانچ کا مرحلہ
سان فرانسسکو میں قائم اوپن اے آئی نے خبردار کیا ہے کہ "موجودہ ماڈل میں کمزوریاں ہیں" جیسے بائیں اور دائیں کو الجھن میں ڈالنا یا وِڈیو کی لمبائی کے دوران بصری تسلسل برقرار رکھنے میں ناکامی۔اوپن اے آئی نے کہا کہ "ہم دنیا بھر کے پالیسی سازوں، اساتذہ اور فنکاروں کو ان کے خدشات کو سمجھنے اور اس نئی ٹیکنالوجی کے مثبت استعمال کے معاملات کی نشان دہی کرنے کے لیے شامل کریں گے''۔
کمپنی نے مزید کہا کہ تحفظ کو بنیادی اہمیت حاصل ہوگی ، اور سورا کو مخالفانہ جانچ کا سامنا کرنا پڑے گا ، جسے ریڈ ٹیمنگ کے نام سے جانا جاتا ہے۔اس میں صارفین پلیٹ فارم کو ناکام بنانے ، نامناسب مواد تیار کرنے یا گھوسٹ بن کر گڑ بڑ کرہونے کی کوشش کرتے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں